وزیراعلی پنجاب کی مشیربرائے اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے چائلدپروٹیکشن بیورولاہورکا دورہ کیا

وزیراعلی پنجاب کی مشیربرائے اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے چائلدپروٹیکشن بیورولاہورکا دورہ کیا ، انہوں نے بیورو میں مقیم لاوارث اور بے سہارابچوں کے ساتھ افطاری کی، ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا لاوارث اوربے سہارابچوں کی سرپرستی پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے، یہ بچے ہمارامستقبل ہیں، ان کے ہاتھوں میں بھیک دینے کی بجائے قلم اورکتاب دیناچاہتے ہیں، چائلڈپروٹیکشن بیوروکی چیئرپرسن سارہ احمد نے ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کو چائلڈپروٹیکشن بیورو میں مقیم بچوں کو مہیاکی جارہی سہولتوں سے متعلق آگاہ کیا
ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے چائلڈپروٹیکشن بیورومیں  بچوں کی بہترین سہولتوں کی فراہمی پرسارہ احمد اوران کی ٹیم کی کارکردگی کوسراہا،بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے  ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا  ماضی میں اس ادارے کو محض سیاسی مخالف کی بناپرنظراندازکیا گیا  لیکن پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ایسے اداروں کا فروغ اوران کا دائرہ کاربڑھانا ہے جو  معاشرے اوروالدین کے ٹھکرائے ہوئے بچوں کو گلے لگاتا ہے، ان کی پرورش،تعلیم ،صحت کا خیال رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت بچوں پر جنسی اورجسمانی تشدد خاص طورپر گھریلوملازم بچوں  پرتشدد اور کم عمر بچوں سے جبری مشقت لینے والوں کے خلاف مزیدقوانین بناناچاہتی ہے تاکہ ایسے عناصرکونشان عبرت بنایاجاسکے جو معصوم بچوں سے  جبری مشقت لیتے ،ان سے بھیک منگواتے اورانہیں تشددکانشانہ بناتے ہیں
چائلڈپروٹیکشن اینڈویلفیئربیورو  کی چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا ہے گزشتہ دوسال کے دوران لاہورسمیت پنجاب کے مختلف شہروں سے 12 ہزار432 بچوں کو ریسکیوکیاگیا، 86 لاوارث بچوں کو چائلڈپروٹیکشن بیورونے ایک ماں کی طرح اپنی گودمیں لیا جن میں سے 29 بچے بے اولادجوڑوں کو عدالتی حکم پرگود دیئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارکی خصوصی دلچسپی سے چائلڈپروٹیکشن اینڈویلفیئربیوروکا دائرہ کارپنجاب کے 36 اضلاع تک بڑھایاجارہا ہے اوریہ کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں میں ہم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فورغ دیا ہے، عطیات کے ذریعے چائلڈپروٹیکشن اینڈویلفیئربیورومیں مقیم بچوں اوربچیوں کو کمپیوٹر، کھیلوں اورقرآن پاک کی تعلیم دی جاری ہے۔
سارہ احمد نے بتایا کہ لاہورسمیت پنجاب کے مختلف شہروں سے مجموعی طورپر 12 ہزار432 بچوں اوربچیوں کو ریسکیوکیاگیا۔ گھریلو تشدد کا شکار ہونیوالے 374 بچے حفاظتی تحویل میں لئے گئے اوران کوتشددکانشانہ بنانے والوں کوسزائیں دلوانے کے لئے  قانونی کارروائی کی گئی۔ اسی طرح انسدادگداگری اوربچوں پرتشددکیخلاف 190 آگاہی تقریبات کااہتمام کیاگیا جن میں آگاہی واک اور سیمینارشامل ہیں۔ 10211 بچوں کو قونصلنگ کی گئی ،انہیں بتایا گیا کہ بھیک مانگنایاماں باپ سے ناراض ہوکرگھروں سے بھاگناٹھیک نہیں ہے۔ انہیں بھیک مانگنے کی بجائے تعلیم حاصل کرنی چاہیے تاکہ وہ ملک کے باوقارشہری بن سکیں۔ سارہ احمد نے مزیدکہا کہ ہم نے مختلف ہسپتالوں اورویران جگہوں سے 86 لاوارث اورنوازئیدہ بچوں کو اپنی تحویل میں لیا، ان بچوں کو بیورونے ایک ماں کی طرح اپنی گود میں لیا۔ان میں زیادہ تربچیاں ہیں جبکہ کچھ ایسے بچے بھی ہیں جو کسی جسمانی معذوری کاشکارہیں۔ اللہ کاکرم ہے کہ ان بچوں میں 29 بچے بے اولاد جوڑوں کو عدالتی اجازت کے بعد گود دیئے گئے ہیں تاکہ ان لاوارث بچوں کا مستقبل بہتربنایاجاسکے

Friday, April 23, 2021