پاکستان کو درپیش مسائل میں سے ایک بڑا مسئلہ بچوں سے ذیادتی کا ہے۔ وزیراعظم پاکستان کواینٹی ریپ آرڈیننس کی منظوری پر خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ سارہ احمد

چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو پنجاب سارہ احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر روز 8 سے 10 بچے ذیادتی کا شکار ہوتے ہیں جو کہ ایک بہت بڑا المیہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کو درپیش بڑے مسائل میں سے ایک بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ہے۔ اس اہم مسئلے کے حل کے لئے تمام اداروں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو پنجاب، مسلم چیرٹی اور سرچ فار جسٹس کے زیر اہتمام بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے حوالے سے متعلقہ سرکاری اداروں کے ساتھ مشاورتی سیشن کا اہتمام کیا گیا۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت   مشاورتی سیشن کے مہمان خصوصی تھے۔ 

سیشن میں وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب اعجاز عالم آگسٹئین  نے بھی شرکت کی۔ 

ڈائریکٹر جنرل چائلڈ پروٹیکشن بیورو شجاع بھٹی نے شرکاء کا استقبال کیا اور ورکشاپ کے بنیادی مقاصد سے آگاہ کیا۔سیشن کا بنیادی مقصد تمام سرکاری اداروں کو بچوں سے متعلقہ اس سنگین مسئلے کے لئے  ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا تھا۔ سیشن میں چیئرپرسن سارہ احمد کی جانب سے بچوں کے استحصال اور ذیادتی جیسی لعنت سے نبٹنے کے لئیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔ ورکشاپ کے دوران دو سیشنز پر مشتمل گروپ ورک کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں کے خلاف  ذیادتی اور تشدد جیسے معاملات کے لئے مختلف سٹریٹجیز زیر بحث آئیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ 

تمام والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی حرکات وسکنات پر نظر رکھیں اور انہیں اس حوالے سے شعور دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم پاکستان کوکابینہ سے اینٹی ریپ آرڈیننس کی منظوری پر خراج تحسین پیش کرتی ہوں جس سے متاثرہ افراد اور ان کے خاندان کو تحفظ ملے گا۔

قوانین کے سخت ہونے سے اس طرح کے واقعات کی روک تھام میں بھرپور مدد ملے گی۔

Thursday, November 26, 2020